By: امت شرما میت
قسمت اپنی ایسی کچی نکلی ہے
ہر محفل سے بس تنہائی نکلی ہے
خط اوس کے جب آج جلانے بیٹھا تو
ماچس کی تیلی بھی سیلی نکلی ہے
شور شرابہ رہتا تھا جس آنگن میں
آج وہاں سے بس خاموشی نکلی ہے
بھوکا بچہ دیکھا تو ان آنکھوں سے
آنسو کی پھر ایک ندی سی نکلی ہے
اپنی صورت کی پرتیں جب کھولیں تو
اپنی صورت اس کے جیسی نکلی ہے
میں نے بھی دیکھا ہے تیری رحمت کو
طوفانوں سے بچ کے کشتی نکلی ہے
دل ٹوٹا تو میتؔ سمجھ میں یہ آیا
عشق وفا سب ایک پہیلی نکلی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?