By: Usman Tarar
اے صاحب اپنی اوقات میں رہا کیجیئے
یوں ہی نہ ہر اک شخص سے ملا کیجیئے
اب سر پہ کسی کے کرم کی بدلیاں نہیں
اب دیوار کے سائے تلے چلا کیجیئے
ہم تو شمع محفل تھے سو ہم بجھ چلے
آپ دہلیز کے چراغ ہیں سو جلا کیجیئے
چاند تنگ کرے گا جھانک جھانک کر
اپنے کمرے کی کھڑکیاں نہ واہ کیجیئے
جذبات میں آ کے جو ڈبو دے بستیاں
ایسے قطرے کو کبھی نہ دریا کیجیئے
سبھی یہ کہتے ہیں کہ زمانہ خراب ہے
کبھی اپنا بھی گریبان جھانک لیا کیجیئے
پہلے تو زندگی کی مصروفیتیں بہت تھیں
عثمان سو آفس سے چھٹیاں اب کیا کیجیئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?