By: saiyaan_sham
میں اور تو اک ساگر کے دو کنارے ہیں
جن سے گزرنے والے رستے ہزاروں ہیں
وہ لمحے وہ باتیں تو گبھی نا بھول پائے گا
چاہے لاکھہ تیرے پاس نے بہانے ہیں
یہ حسن اتفاق ہے یا تیری کوئی نئ چال
جو تیرے کوچے سے میری خوشبوئیں آتی ہیں
تو پھولوں کی بات نا کر کانٹوں کا ذکر کر
تیرے لب تو صرف شعلے اگلنے والے ہیں
کبھی میرے درد کا سارا کرب تو سہتا تھا
اب تو میرے چاروں طرف ویرانے ہیں
تجھے بھی شوق بہت ہے بت پرستی کا
اب تیرے ہی مندر کے نئے پجاری ہیں
لوگ کس بھیڑ کا ذکر کرتے ہیں اب
یہاں تو ہم ہیں ہمای تنہائیاں ہیں
یں اب بھی انا پر ہوں قائم شام
چاھے اب سب روٹھنے والے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?