By: رضا علی مکرم
تپتپاتی ہوئی دھوپ اور چمکتا ہوا بدن
سنگ مرمر کی مورتی ہے تمہیں کیا معلوم
شب تنہائی میں نجوم وقمر کا دیدار
کوئی چہرہ ڈھونڈتی ہے تمہیں کیا معلوم
طویل سفر ہے منزلیں دشوار ہیں پھر بھی
یہ کس کا پتہ پوچھتی ہے تمہیں کیا معلوم
حلقئیے عشق میں قدم رکھ کے سنبھل نہ پائیگا
کشتی ساحل پہ بھی ڈوبتی ہے تمہیں کیا معلوم
حسین پریوں کو دیکھ کر اب ھوش نہیں
جہاں تبسم پہ قضا مرتی ہے تمہیں کیا معلوم
ذکر جس عنوان کا ہے لکھا جائے بھی کیسے
تحریر.. رضا،. بھی کیا بولتی ہے تمہیں کیا معلوم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?