By: Tanzila Yousaf
اک اجنبی کی یاد میں آنکھ تیری کیوں بھیگی
دل کو صبر آیا پر آنکھ تیری کیوں بھیگی
جس نے تجھ کو لوٹا تھا درمیاں میں راہوں کے
اس کو معافی کیوں ملی آنکھ تیری کیوں بھیگی
بن کر جو سوالی راہ میں کھڑی ہے تو
بھیک ملتی دیکھ کر آنکھ تیری کیوں بھیگی
منزل پر پہنچا ہے وہ، راہ میں کھڑی ہے تو
منزل تو نے خود کھوئی، آنکھ تیری کیوں بھیگی
محبت تو عشق کا پہلا زینہ ہے پھر
شعلہ اک جو بھڑکا تو آنکھ تیری کیوں بھیگی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?