By: Naveed jaffri
نزد شہ رگ وہ کہہ رہا کیا ہے
کبھی تم نے بھی کچھ سنا کیا ہے
سر جھکانے کا ادعا کیا ہے
دل نہ جب تک جھکے وفا کیا ہے
لوگ تو دل بھی توڑ دیتے ہیں
آئینوں ہی کا ٹوٹنا کیا ہے
میرا فن میرے عہد کی تاریخ
مجھ کو ماضی واسطہ کیا ہے
عزم ہے جب دیے جلانے کا
پھر ہوا سے پوچھنا کیا ہے
دل سے چھٹنے لگے اندھیرے نوید
اس تبسم میں نور سا کیا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?