By: Ahmed Nadeem Qasmi
بہار جب بھی چمن میں دِیے جلاتی ہے
ہجومِ گُل سے مجھے تیری آنچ آتی ہے
یہ فیضِ لذّتِ تخلیق، خون ہو کے کلی
خُود اپنے زخم کے پردے میں مُسکراتی ہے
وفورِ رنگ میں گھُلنے لگی ہے کیوں شبنم
عروسِ گُل کو اگر آئینہ دکھاتی ہے
یہ شب ہے یا شفق افشانیوں سے گھبرا کر
نگارِ شام حیا سے لٹیں گراتی ہے
یہ کائنات کا آہنگ ہے کہ سحرِ حیات
چٹک کلی کی، ستاروں کو گدگداتی ہے
یہ رودِ آب، یہ تارے، یہ شرِ لالہ و گُل
ابھی وہ آ نہ چکے اور رات جاتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?