By: dr.zahid sheikh
ہم نے انسو سدا چھپائے ہین
درد پا کر بھی مسکرئے ہین
زیست تو اجنبی رہی ہم سے
تیری محفل میں بھی پرائے ہیں
اب تری آرزو کریں بھی تو کیا
تو نے کیا کیا ستم نہ ڈھائے ہیں
جب کھلی آنکھ تو حیران ہوئے
رات نے خواب کیا دکھائے ہیں
اک کرن کو ترس رہا ہے وہی
دیپ جس نے کئی جلائے ہیں
آپ کانٹون سے ڈر رہے ہیں حضور
ہم نے پھولوں سے زخم کھائے ہیں
زندگی میں تو ہمسفر زاہد
اس کی یادوں کے پھیلے سائے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?