By: Humaira Hammad
کبھی وہ نقاب میں تھا کہیں اڑ رہی تھی دھول بہت
ذ ر ا سا و ہ بد لا, ہو ئی کچھ مجھ سے بھو ل بہت
د ل نے کہا چیخ چیخ کر ر و ئیں بے و فا ئی پہ تری
رسوائی کاڈرتھا اور سخت تھےاکثرمرے اصول بہت
ممکن تھا حالات پہلےجیسےہو جاتے محبت رہتی
رشتے میں پڑی در اڑ تو بات پکڑتی گئی طول بہت
زندہ لوگ ترستے ہیں یہاں روٹی کے اک ٹکڑے کو
مردوں پہ ڈالنےکےلئیےخرچ کرلائیں گے پھول بہت
اے جا ن جگر مر ے ہاٹھ باندھے دیکھ اب باز آ جا
تواکیلاحسین قاتل تری نظرسےہوئےمقتول بہت
مر ی آ نکھو ں کو اس کا خو ا ب بخش کر حمیرا
اےزندگی تونے مجھ سے قر ض کیے و صول بہت
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?