By: m.asghar mirpuri
شہر کا ہر مکیں اداس ہے نہ جانےکیوں
سب کی آنکھ میں یاس ہے نہ جانے کیون
اس دنیا میں جتنے بھی پرانے پاپی ہیں
ان کے تن پہ اجلا لباس ہے نہ جانےکیوں
دور حاضر کے لوگوں کی زبان میں
پہلے جیسی نا باس ہےنہ جانےکیوں
حلوائی میرےشعرجلیبی میں ڈالتےہیں
ان میں بے حد مٹھاس ہےنہ جانےکیوں
میں دن بھر اس کی تصویر دیکھتارہتاہوں
پھربھی بجھتی ناپیاس ہے نہ جانےکیوں
اپنی تمام عمر محنت کرتے گزری اصغر
مگردولت نہ اپنےپاس ہےنہ جانےکیوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?