By: ڈاکٹر زوہیب ارشد
اجاڑ رستوں میں پھول کھلنے لگیں تو سمجھو میں لوٹ آیا
اندھیری راہوں میں دیپ جلنے لگیں تو سمجھو میں لوٹ آیا
وہ جن ہواؤں نے راہ روکے،حسین بستی اجاڑ ڈال دی
کہ وہ ہوائیں بھی ساتھ چلنے لگیں تو سمجھو میں لوٹ آیا
کہ جب محبت کا ابر برسے کدورتوں کا عروج ٹوٹے
جو نفرتوں کے عذاب ٹلنے لگیں تو سمجھو میں لوٹ آیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?