By: Aiman Shahid
ہم جن پر جان نثار کیا کرتے ہیں
وہ بھی کمال کیا کرتے ہیں
بے پناہ محبت پا کر
خود کو بد گمان کیا کرتے ہیں
کیا کچھ نہیں دیا ان حسین چہروں کو
پھر بھی وہ گلہ ہر بار کیا کرتے ہیں
سانسیں کیا دھڑکن بھی روک دو
لوگ ایسے ہی بدنام کیا کرتے ہیں
محبت کا مزاق بنانے والے کیا جانیں
محبت ہم بیشمار کیا کرتے ہیں
لوگوں کو تو حق ہی ہے کہنے کا
یہ بات بار بار کیا کرتے ہیں
ان کی چاہت ہمیں مار ہی ڈالے کسی پل
پر وہ وقت وقت کی بات کیا کرتے ہیں
محبت کی باتیں کرنے والے
جان بھی حلال کیا کرتے ہیں
کیا ہماری محبت کافی نہیں
جو وہ دن مین ستاروں کی بات کیا کرتے ہیں
چاند کو غرور سہی اپنی خوبصورتی پر
لیکن لوگ تو داغ کی بات کیا کرتے ہیں
کون سمجھائے اس دنیا کو
یہاں لوگ احسان کیا کرتے ہیں
خدا روٹھ بیٹھا ہے ہم سے شاید
لوگوں کو یونہی ہم نام کیا کرتے ہیں
یہ تکلیفیں کم تو نہیں زندگی کی
جو ہم آنسوؤں کی بوچھار کیا کرتے ہیں
زندگی سے عشق بھی کوئی عشق ہوا
لوگ تو عشق میں قبروں کی جان ہوا کرتے ہیں
ٹھسے سے کہا کرتے ہیں ہمیں تو عشق ہے
وہ جو محبت کا تماشا سرآم کیا کرتے ہیں
یہ قدرت کا اصول ہے شاید
کہ ہم بس ایسے ہی کیا کرتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?