By: Muhammad Asif Salyana
اداس چہرہ
بھیگی پلکیں
دریا کے کنارے
ریت پے لکھے وہ کچھ لفظ
ان لفظوں کے ساتھ پروے
وہ سب خواب
جو ہم نےتھے مل کر دیکھے
میں نادان تھا اور وہ انجان
میں نادان کہ اس کے خواب ہیں میرے خواب
وہ انجان کہ خواب کا مواخذ
ساتھ میں جینا ساتھ میں مرنا تھوڑی ہے
پھر ایک شام دریا کے کنارے
راز یہ سارے کھل جاتے ہیں
وہ سب خواب ٹوٹ کے
ریت کے ذروں اور پانی کے قطروں میں
مل جاتے ہیں
میری آنکھ کا بہتا پانی
دیکھ کے اس نے مجھ سے کہا تھا
جن خوابوں کا حاصل رونا
ایسے خھواب پروتے کیوں ہو
گر جو تم نے دیکھ لئے تھے
اب پھر بیٹھ ک روتے کیوں ہو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?