By: ڈاکٹر زوہیب ارشد
کوئی بارش تو ایسی ہو
جو مرہم بن کے زخموں کا
برس جائے میرے آنگن
کہ جس کے شور میں گونجے
میرا کھویا ہو بچپن
کوئی بارش تو ایسی ہو
جو لہجے سرد لے جائے
غموں کی گرد کے جائے
جو اتنی کھل کے برسے کہ
بہا کر درد لے جائے
سنا تھا لوٹ آئے گی
وہ رم جھم جس میں جوبن تھا
میرے ٹوٹے کھلونے تھے
میری خوشیاں تھیں بچپن تھا
مگر اب ایسا لگتا ہے
یہ سب جھوٹی کہانی ہے
جو اب کی بار ںرسی ہے
وہ بارش صرف پانی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?