By: Mobeen Nisar
مفلسی کی آغوش میں
لوگ سوتے ہیں
خواب جاگتےہیں
بدنصیبی آھٹ بھی
تو نہیں کرتی
تعبیروں کے در
مقفل ہی رہتے ہیں
نہ ہوا آتی ہے
نہ روشنی
بس گھٹن ہے
ہر طرف
سانس بھی
ایسے آتی ہے
جیسے مفلس کو
بھیک میں
روٹی ملتی ہے
تقدیر کا قفل
تدبیر کی چابی سے
کیوں اب کھلتا نہیں
خواب آنکھوں میں ھی
بسیرا کرتے ہیں
کوئی بھی تو
زمین پر اترتا نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?