By: Shamim Kashfi
جو ہاتھ میں ہو وقت وہ کھونا نہیں ہوتا
حالات بگڑ جائے تو رونا نہیں ہوتا
دیتے ہیں فریب اپنے ہی بیگانوں کے جیسا
جو چیز چمکتی ہے وہ سونا نہیں ہوتا
فاقوں سے ہی کھیل لیا کرتے ہیں بچے
مفلس کے گھرانے میں کھلونا نہیں ہوتا
کہتے ہیں محبت جیسے پھولوں سے ہے نازک
کانٹوں کی طرح دل میں چھبونا نہں ہوتا
ساحل پہ نظر آئے تھے خونخوار درندے
ورنہ مجھے کشتی کو ڈبونا نہیں ہوتا
الفاظ کے پتھر سے جو پڑ جاتے ہیں، وہ داغ
دراصل کبھی کاشفی دھونا نہیں ہوتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?