By: Irfan abdi
صرف رب کے سامنے خیرات کو محرم رکھو
دوسروں کے سامنے خیرات،نامحرم رکھو
یہ غلط ہے کہ جہاں میں بات اپنی کم رکھو
بات تم جو بھی رکھو اس بات میں کچھ دم رکھو
دل کے آنگن کو کرو تقسیم دو حصوں میں تو
ایک میں شعلہ رکھو تو ایک میں شبنم رکھو
یوں پریشاں کب تلک گزرے ہماری زندگی
غمگساروں آؤ آ کرکے خیالِ غم رکھو
مت چلو اتنا اکڑ کے راہ میں کوچوں میں تم
گر نہ جاؤ اس لئے کہتا ہوں خود کو خم رکھو
شاہرائے عشق پہ رکھو قدم با احتیاط
یہ نہ ہو کہ بعد میں رنج و الم تو غم رکھو
اشک بھی پھوٹے تو ہلچل ہو دلوں کے شہر میں
کیا ضروری ہے مکان چشم میں تم بم رکھو
دیکھ لے تم کو تو دل پتھر کے ہوجائینگے موم
شرط ہے اسکے لئے عرفان آنکھیں نم رکھو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?