By: Hina Saeed Ghumman
اے میری معصوم آنکھ یہ خواب دیکھنا بند کر
بھلا خوابوں کی بھی کوئی حقیقت ہے؟؟؟
جو اٍک آہٹ میں ہی ٹوٹ جاتے ہیں
جہاں ہر طرف موت رقاصاں ہو
وہاں جہاں ظْلمت اور اندھیرا ہو
جس بازار میں اٍنسان بکتا ہو
جہا ں تاریکی اور تنگ نظری عام ہو
تنگ دستی اور بدحالی ہو
بے یقینی ہو بد گمْانی ہو
سناٹا ہو
آہٹ ہو
جہاں بیمار ذہنیت ہو
جہاں بھوکے ننگے لوگ ہیں
وہاں تیرے خوابو کا با غ کیوں کر تازہ رہے گا؟؟؟
تو! آنسو بہانا بند کر
اے میری معصوم آنکھ یہ خواب دیکھنا بند کر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?