By: وشمہ خان وشمہ
قیامت کا کوئی حصہ رہا ہے
اجالے ڈوب جائےکیا رہا ہے
گرے گلیوں کے قدموں پر اندھیرا
فضا میں کوئی بھی جلتا رہا ہے
ہیں سطح بحر پر موجیں پریشاں
یہ جو دن ڈوبے تو پیاسا رہا ہے
ہزاروں رنگ پرچم سرنگوں ہیں
وہ ہم ہی تھے کہ جو اپنا رہا ہے
ہماری ابتدا مٹی میں اک راز
ہمارے واسطے قصہ رہا ہے
کہے کیا ہائے زخمِ دل ہمارا
تو ہم نے یاں نہ کچھ کھویا رہا ہے
کہیں ایسا نہ پائے گا نہ وشمہ
اسے ہم نے بہت ڈھونڈھا رہا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?