By: Dr. Humera Islam
تیرے شہر میں اتنی سردی ہے ظالم
مرے آنسوں میری آنکھوں میں جمے جاتے ہیں
جو شکوے آنکھ سے ہوجائیں ظاہر
وہ پھر کب منہ سے کہے جاتے ہیں
اتنی جلدی نہ اٹھا مجھ کو جگانے والے
میرے کچھ خواب ادھورے سے رہے جاتے ہیں
کبھی خوشیوں کی تمنا نہیں پالی ہم نے
غم کے ریلے میں چپ چاپ بہے جاتے ہیں
کسی خاموش عبارت ہے تیری آنکھوں میں
جن کے الفاظ ترے چہرے سے پڑھے جاتے ہیں
اپنی باتوں سے مجھے خوف خود بھی آتا ہے
وہ ایسے سچ ہیں جو منہ پہ کہے جاتے ہیں
جو بھی غم دیا آپ نے سر آنکھوں پہ
سمجھ کے ان کو مقدر، سہے جاتے ہیں
کھو کے پچھتاؤ گے ہمیں سن لو
جاتے جاتے یہ بات کہے جاتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?