By: رشید حسرتؔ
تھا بے سکت ہوا میں اُچھالا گیا تھا جب
بے روزگار گھر سے نِکالا گیا تھا جب
ناکامیوں نے مُجھ میں بڑی توڑ پھوڑ کی
محرُومیوں کی گود میں ڈالا گیا تھا جب
اُس نے تو صاف آنے سے اِنکار کر دیا
احقر منانے، حضرتِ اعلا! گیا تھا جب
تب اُس کی ضِد میں تھا کہ نہ تھا مُمکِنات میں
بچّے کی طرح ڈانٹ کے ٹالا گیا تھا جب
اُس دِن سے یہ وجُود اندھیروں کی زد میں ہے
مُجھ کو اکیلا چھوڑ اُجالا گیا تھا جب
اپنی زبان کاٹ کے جانا پڑا مُجھے
اِک فرد ساتھ بولنے والا گیا تھا جب
تب تک مِرا وجُود ہی گل بھی چکا حُضور
مُدّت کے بعد آ کے سنبھالا گیا تھا جب
اُس کے گلے میں غیر کی بانہوں کے ہار تھے
لے کر خلُوص و پیار کی مالا گیا تھا جب
اب ہیں سمیٹنے میں تُمہیں ہِچکِچاہٹیں
تب کیوں نہ تِھیں رشؔید کو گالا گیا تھا جب
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?