By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
آگ خون دہشت کے رنگ یہاں جمائے ہیں
بیکسوں کی لاشوں پر آشیاں بنائے ہیں
بستیوں کے جلنے کا کتنا خونی منظر ہے
تم نے آگ کے شعلے کیوں یہاں سجائے ہیں
تم نے حکمرانی کا دور جو گزارا ہے
بیگناہ قتل کر کے سب نشاں مٹائے ہیں
آج جس زمیں پر نفرتوں کو بوتے ہو
اس زمیں کی قیمت ہم دے کے خون چکائے ہیں
جہل کے یہ پروردہ روشنی کے قاتل ہیں
بن کے یہ جہالت کے پاسبان آئے ہیں
شب کے چاہنے والوں کی زندگی کا مقصد ہے
ظلم کے اندھیرے ہیں ظلمتوں کے سائے ہیں
آج خون چھلکتا ہے بیکسوں کی آنکھوں سے
اب وہ لوٹنے خوشیاں طالموں کی آئے ہیں
سن تیرا کوئی حربہ اب نہ کام آئیگا
آج ہم کفن اپنا ساتھ لے کے آئے ہیں
جس پہ حق جتاتے ہو کہہ کہ تم زمیں اپنی
ہم نے اسکی خاطر ہی کارواں لٹائے ہیں
حق کا بول بالا ہو، ہر طرف اجالا ہو
ہم نے گیت قائد کے اب یہاں پہ گائے ہیں
ظلم کرنے والوں کا دور اب ختم ہوگا
ہم نے حق پرستی کے اب علم اٹھائے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?