By: Gulzareen Pasha Zareen
وفا لکھی تھی ھم نے اور قاصد نے جفا لکھدی
جواب خط میں ظالم نے ھماری ھی خطا لکھدی
ستم اس پر کہ منصف بھی اسیر زلف تھا ان کا
ھمارے معافی نامے پر خموشی کی سزا لکھدی
سوال اپنا تھا لب کھولوں جواب ان تھا مت بولو
کہانی مختص سی تھی بنا کر کیا سے کیا لکھدی
ضیافت میں حسینوں کی گرا واعظ جو غش کھا کر
طبیب عشق نے دو گھونٹ بطور دوا لکھدی
میرا دل چیر کر پلکیں گرا لیں اس ستمگر نے
قتل تھا پر رقیبوں نے حسن کی اک ادا لکھ دی
چلے سج دھج کےتھےاہل جنوں سارے سوے مقتل
خوشی کی انتہا تھی یہ انھوں نے ابتدا لکھدی
تھے انگشت بدنداں سب ہی اپنے بھی پراے بھی
کہ روداد ستم ان کی زریں نے برملا لکھدی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?