By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
یہ موت کی مجلس کوئی تہوار نہیں ہے
غم سوگ منانا یہاں دشوار نہیں ہے
جو امن کا پرچم لیئے بنتے ہیں جہادی
بڑھکر یہاں ان سے کوئی خونخوار نہیں ہے
وحشی و درندے ہیں یہ طالب یہاں ان کو
اسلام سے الله سے سروکار نہیں ہے
بوسیدہ ستونوں کا یہ کھنڈر سا محل ہے
لگنے کا یہاں اب کوئی دربار نہیں ہے
گفتار بلند بانگ ہے دعوے ہیں زبانی
عملاً تو کوئی قابل کردار نہیں ہے
دھتکار کے محفل سے نکالا گیا جس کو
غربت کا وہ مارا تھا جو زردار نہیں ہے
پہلے ہی بسے ہیں یہاں دکھ درد کے مارے
چلنے کا ادھر خوشیوں کا بازار نہیں ہے
قانون بھی اندھا ہے عملدار ہیں معذور
پھر بھی یہ حکومت یہاں لاچار نہیں ہے
جمہور کے نعروں کے پس پردہ ہے آمر
دراصل یہ ملت کا وفا دار نہیں ہے
تو جبر کو ظالم کے رقم کرتا رہا ہے
لکھنے کا تیرا وار یہ بیکار نہیں ہے
جو ظلم کے ہاتھوں کو مروڑے یہاں اشہر
مومن کوئی ایسا یہاں جی دار نہیں ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?