By: Fazlul Hasan
جو بھی چاہے کہیں تنقید میں حاسد میری
چاہنے والی تجھے ذات ہے واحد میری
نام و عزت رہی جب تک رہے میخانے میں
وجہ رسوائ بنی صحبت زاہد میر ی
اٹھے دیوانگئی عشق پہ جب میری سوا ل
بن گئی چاک گریبانی ہی شاہد میر ی
سجدے ناقص سہی ہیں اس کی رضا کی خاطر
عیب مت ڈھونڈ نمازوں میں تو زاہد مری
ڈھونڈھے ہیں عیب فقط ہے یہ الگ بات مگر
غزلیں سنجید گی سے پڑھتے ہیں ناقد میری
اب حسن چاہ کے بھی کر نہیں سکتا میں گریز
ساری ہی شرطیں ہیں یہ کی ہوئی عائد میری
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?