By: zain shakeel
چاند مٹا کر ایک ستارہ لکھا ہے
اُن آنکھوں کو صرف نظارا لکھا ہے
تم نے کیونکر مجھ کو جھوٹا لکھ بھیجا
میں نے تم کو سچ مچ پیارا لکھا ہے
تو ہی ایک منافع تھا جو ڈوبا ہے
خود کو تیرے بعد خسارہ لکھا ہے
تم تو مجھ سے آدھا ملنے آئے تھے
دیکھو پھر بھی تم کو سارا لکھا ہے
دریا جیسا لکھا تیری آنکھوں کو
پلکوں کو بے چین کنارا لکھا ہے
خط میں تم کو اور بھلا اب کیا لکھتے
ہم نے خود کو صرف تمہارا لکھا ہے
جس کے دم سے زینؔ اداسی قائم ہے
میں نے اس کو ایک سہارا لکھا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?