By: Mine
اوجھل ہوا جو تو تو بھولا ہوں
بھلا چاند میں چمک ہوتی ہے
تو بچھڑا سکون کا پل نہیں
پیڑ پہلو میں کڑک ہوتی ہے
اک تسلسل کی طلب ہوتی ہے
صبح سے رات تلک ہوتی ہے
درد کی کمی کے خیال سے بھی
آنکھ چھبتی ہے پلک روتی ہے
خواہش سکون کی اب نہیں مائن
لڑائی خود سے بے دھڑک ہوتی ہے
آزما لوں گا خود کو میں
تیری حاجت کب تلک ہوتی ہے
تیری الجھن سی وفاؤں سے
سانس چلتی ہے روح سوتی ہے
میری آنکھ میں ہے یہ چمک سی جو
تیری یاد کا یہ تو موتی ہے
تجھے محفل کی جو پرکھ نہیں
مجھے شور سے الجھن ہوتی ہے
کیسا شور ہے میری سانسوں میں
بھلا سانس ضروری ہوتی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?