By: maqsood hasni
مجھے اک خواب لکھنا ہے
آنکھوں میں مہتاب لکھنا ہے
لکھ تو دوں
آنکھیں ہی کیا
کندھوں سے جدا سر
بل کے ہاں
گروی پڑا ہے
مرے پرکھوں کی یہ کمائ
اس کے ہاتھ کیسے آئ
مرے ہاتھوں کا تراشا صنم
اپنی عیاشیوں کے عوض
کچھ ٹکوں میں
کہیں اس کو نہ دے آیا ہو
پوچھنا تو ہو گا
میرا سر بریدہ جسم
محتسب کے پاس جاءے کیسے
فرض کا قرض نبھاءے کیسے
عہد آج کا
دولت عزیز رکھتا ہے
اپنی آنکھوں کے عوض
دے سکتا ہوں میں
خضر کی چاپ
جو مری ضرورت نہیں
مجھے اک خواب لکھنا ہے
آنکھوں میں مہتاب لکھنا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?