By: گلزیب انجم
کبھی اس کو
بھی ایسا لگے
کہ ! میں اس
کی گلیوں میں
پھر سے پلٹ کر
آگیا ہوں
وہ
مجھے دیکھنے کے
لیے سرپٹ اٹھ کر
بھاگے لیکن !ایک ہی
ٹھوکر سے اس کی
آنکھ کھل جاے
وہ
اپنی اس بےخودی پر
خود ہی شرما جاے
میری طرح وہ
بھی مجھے دیکھ
نہ پاے
بستر کی بے ترتیب
شکنوں سے خود ہی سوال
کرے،پھر کچھ بھی جواب
نہ پاے
آنکھوں سے نیند کوسوں
دور
بھاگ جاے
تب
وہ بھی میری طرح
اپنی اس بےچینی کو
سو سو نام دے
مطلب جدائی کا
اس سانحے سے
خود ہی
سمجھ جاے
گلزیب انجم
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?