By: maqsood Anjum Balouch
اس زمانے کو ھم بتاتےرہے
حالات جو ھم کو سکھاتے رہے
دودہ ہی تو پلایا ہے تم نے
یہ بچے ماں کو جتاتے رہے
بچپن کی جوانی کی حد لیکن
قبر تک سفید بال نبہاتے رہے
وہی ہماری یادوں کا ثمر ہیں
یاد آنے پر بہی جو بہلاتے رہے
حسرتیں جیسے پیٹ دریا کا
پیاسے تو کبھی موجوں میں نہاتے رہے
جاہلوں نے کی تعبیر جس کی
آنکھوں کو وہی خواب دکھاتے رہے
اک انجم تہا جسے زندگی میں
غم و خوشی دونوں ستاتے ریے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?