By: اسد جھنڈیر
زخم دے کر پھر مسکراتا کیوں ھے
وہ جلے پر نمک چھڑکاتا کیوں ھے
صاف کر دے انکار اگر آتا نہیں
ہر روز نئے بہانے بناتا کیوں ھے
دل نہیں دیتا چلو اس کی مرضی
مگر دھونس کوئی ہمپر جماتا کیوں ھے
جان سے چلے جانے کا ہم کو غم نہیں
مگر کوئی بتلائے ایسا چاھتا کیوں ھے
شب و روز کاٹے ہیں غم ہجراں میں
اب کوئی تنہائی سے ہمیں ڈراتا کیوں ھے
چلا آئے اسی موڑ پر جہاں بچھڑا تھا
جا بجا کوئی ہمیں دہونڈہتا کیوں ھے
اگر نہیں پیار تو خود سے آکر کہہ دے
غیر کے ہاتھ پیغام بھجواتا کیوں ھے
پہلے سے دل جلے ہیں کسی کے عشق میں
عدو سے گلے مل کر اور جلاتا کیوں ھے
ہاں ہمیں یقین ھے اسد اس کی بات پر
بارہا وہ یار قسمیں کھاتا کیوں ھے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?