By: muhammad nawaz
جو اک خواہش سی باقی ہے اسے معدوم نہ کرنا
ہواؤں سے کبھی میرا پتہ معلوم نہ کرنا
مجھے اس زندگانی سے ذرا سا مل تو لینے دو
مری آزاد سوچوں کو ابھی محکوم نہ کرنا
مری باتوں میں اکثر تلخیاں ہوتی ہیں ماضی کی
انہیں تم ریشمی الفاظ میں منظوم نہ کرنا
مرا جب ذکر ہو تو بات کا پہلو بدل دینا
سر محفل تم اپنے آپ کو مغموم نہ کرنا
حرارت سے انہی کی آرزو کے دیپ جلتے ہیں
مجھے اپنے اجالوں سے کبھی محروم نہ کرنا
بھلے جانو خرد مندی کے ہر اسلوب کے معنی
نگاہوں سے مرادیوانہ پن مو ہوم نہ کر نا
بدن میں آگ سی لگ جائے گی معصوم پھولوں کے
بیاں ابکے بہاروں سے مرا مفہوم نہ کرنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?