Bazm e Urdu - The urdu poetry app

یہ بارش ہے، دسمبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

By: AzharM

یہ بارش ہے، دسمبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں
وہی دھرتی ہے، امبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

نکلتے آج بھی گلیوں میں ہیں اُلفت کا دم بھرنے
بنا کر جوڑیاں بھیگے بدن، رُخسار پر موتی

بدن کی آگ سے جھلسے ہوئے جزبات کو لے کر

وہی دیکھا سا منظر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں
یہ بارش ہے، دسمبر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

کھُلی کھڑکی سے جھانکو اور یادوں کا مزہ لے لو
اُڑاؤ پھر سے پاؤں مار کر پانی کے کچھ چھینٹے

لپٹ جاؤ بہانہ کر کے پھر دامن بچانے کا
تُمہارا منتظر در ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں

مسلماں کو مسلماں کہ رہا ہے آج بھی کافر
اُڑایا تھا تُمہیں بھی عید پر کچھ چوڑیاں لیتے

بدن پر باندھ کر بم، یہ نہ پوچھا تھا مسلماں ہو؟
وہی مُسلم ہے کافر ہے، نہیں ہو تُم مگر جاناں


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore