By: Nasir Ali
تم نے دیکھا کیا
فٹ پاتھ پے چلتے ہوئےان لوگوں کو
جو پڑے ہیں راہوں میں
گرمی میں سردی میں دھوپ میں چھاؤں میں
تم نے دیکھا کیا
پسینے سے شرابور ہیں جو
محنت ہی جزبہ ہے جن کا
مزدوری ہی پیشہ ہے جن کا
تم نے دیکھا کیا
ٹھوکریں دربدر کی کھاتے ہیں
جو تھکتے نہیں کام میں
صبج ہو یا شام میں
تم نے دیکھا کیا
جھڑکیاں کھا کے بھی اف نہیں کہتے
زندگی میں کردار ہے ان کا
عظیم مرتبہ اور مقام ہے ان کا
تم نے دیکھا کیا
چلتے چلتے جو کبھی تھک جاتے ہیں
سو جاتے ہیں راہ میں اکثر
تکیہ ہوتا ہے اینٹ جن کا اکثر
تم نے دیکھا کیا
کھاتے ہیں پی سی میں ہر طرح کے کھانے
شکوہ ہوتا ہے مزدور سے ان کو
پیسے زبادہ ہیں کم کرو ان کو
تم نے دیکھا کیا
کہا اقبال کا ہی کہتا ہوں اور کچھ نہیں کہتا ناصر
ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھے
آتے ہیں جو کام دوسروں کے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?