By: muhammad nawaz
پسینے میں لپٹے تھکاوٹ سے چور
زمانے کی رنگین زلفوں سے دور
نہ تن پہ سجاوٹ نہ چہرے پہ نور
نہ باہر کہیں چین نہ گھر میں سرور
ہے بچپن کیا اور جوانی ہے کیا
خوشی کیا ہے اور کامرانی ہے کیا
حقیقت ہے کیا اور معانی ہے کیا
انہیں کیا پتہ زندگانی ہے کیا
یہ جیون کا پہیہ گھماتے ہوئے
یہ سڑکوں پہ کاغذ اٹھاتے ہوئے
یہ جوتوں پہ پالش چلا تے ہوئے
یہ ٹائروں کو پنکچر لگاتے ہوئے
یہ معصوم چہرے یہ نازک سے ہاتھ
ہے تنگ ان پہ کتنی تیری کائنات
کہوں کیا میں اے رب ارض و سما
ان کو دیکھوں تو دل پہ گزرتی ہے کیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?