By: Aisha Baig Aashi
اب دھڑکنوں کا اِس پہ اجارہ نہیں رہا
سینے میں تھا جو دل وہ ہمارا نہیں رہا
دریا کے پار پھر ہُوا دریا کا سامنا
اب پانیوں کا کوئی کنارہ نہیں رہا
یُوں ابر آسمانِ تحیُر پہ چھاگئے
تسکین کا تو ایک بھی تارا نہیں رہا
بے خوف دل کی راکھ میں اب ہاتھ پھیر لو
چنگاری کوئی، کوئی شرارہ نہیں رہا
جذبِ نہاں عیاں ہو، مجھے بس تمام دے
اب میرا بے بسی سے گزارا نہیں رہا
ٹوٹی ہُوئی عمارتِ جاں کیسے ٹھیک ہو
اِک اینٹ بھی لگانے کو گارا نہیں رہا
اب مطمئن ہُوں سونپ کے تقدیر کو میں سب
ہونے کو، کوئی بھی تو خسارہ نہیں رہا
عاشی نہ جانے کس گھڑی گِر جائے آسمان
تھامے تھا جو فلک، وہ سہارا نہیں رہا
دل کے آپریشن کے بعد ہوش میں آتے ہی آئی سی یو میں کہی گئی غزل
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?