Bazm e Urdu - The urdu poetry app

یہی تو اپنی نگاہِ حسرت نے اثر ایسا دکھا دیا

By: عبدالحفیظ اثر

یہی تو اپنی نگاہِ حسرت نے اثر ایسا دکھا دیا
کہ وہ بھی ہم پر ہوئے مہرباں نصیب اپنا جگا دیا

یہی ہماری تو جاں نثاری نے رنگ ایسا جما دیا
کہ راہ جو بھی کٹھن ملی تو اسے بھی آساں بنا دیا

کبھی تو دل سے گزرنا ان کا نہ کچھ بھی محسوس ہو سکا
کبھی صدا تو ہوئی بھی ایسی کہ اور تجسس بڑھا دیا

نہ کوئی اپنا جہاں میں ہمدم نہ کوئی ہمراز بھی کہیں
ملی رفاقت جو ان کی ہم کو تو سب کو ہم نے بھلا دیا

ٹھکانہ دنیا کا عارضی ہے کوئی گیا آج کوئی کل
کسی نے غفلت میں رہ کر اپنا متاعِ دیں بھی گنوا دیا

کبھی نہ دنیا کا یہ خزانہ کسی کے بھی ساتھ جائے گا
خدا نے قارون کو خزانہ سمیت اس کے دھنسا دیا

رہے نہ ظلمت جہاں میں باقی یہی تو ہے اثر کا مشن
چراغ کی لَو بجھے کہیں نہ اسی میں جیون کھپا دیا


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore