By: M Usman Jamaie
صبح دہلیز پہ پہنچی تو درونِ خانہ
طاق پہ رکھے چراغوں کو ہوا اندیشہ
”یہ بلا ہم کو کھڑے قد سے نگل جائے گی
جب مکینوں پہ کُھلا روشنی کیا ہوتی ہے
حیثیت اپنی بس اک پَل میں بدل جائے گی
جب یہ گھر اُجلے سویرے سے منوّر ہوگا
ضَوفشاں لَو یہ کسی سائے میں ڈھل جائے گی“
پھریہ طے پایا چراغوں میں کہ شب بہتر ہے
”روشنی صبح کی اپنے لیے کب بہتر ہے
اپنے ہونے کا رہے باقی سبب، بہتر ہے“
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?