By: حازق علی
عشق سے ذہین دنیا میں کوئی ہے ہی نہیں
اس کہ ساتھ کرسکتا کوئی بہ ہی نہیں
یہ تو لالچ دے دے کھا گیا جوانی کو
اور یہ بھی کہ اس میں . مَیں ہی نہیں
لگا دی لاشیں خواہشوں کی ترتیب سے
اب چاہنے کیلئے بچی کوئی شے ہی نہیں
کرید کرید دیکھتا ہے نشان بھر تو نہیں گئے
اور کہتا، مجھ سے ہٹتی کوئی تہہ ہی نہیں
حازق تو چپ کر تو ہی تو لایا تھا آخر اسکو
بَس یہی ہے دنیا میں اسکے بنا رہ ہی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?