By: ارسلان حسینؔ
وہ حاضر جواب لڑکی تھی
کچھ بھی اس سے پوچھوں تو
برملا لفظوں کو
چن کر خیالوں میں
وہ جواب دیتی تھی
اگر کبھی ستاؤں میں
اپنے اداس لہجے سے
وہ بڑی نزاکت سے
مجھ پر تنز کرتی تھی
کہ ہاں
تم تو دل جلے ھو نہ
اور ناکام عاشق بھی
اپنی اداس باتوں سے
مجھکو اداس کرتے ہو
میں تو ہنس مک لڑکی ہوں
مجھکو خوش ہی رہنا ہے
آسماں پر اڑنا ہے
چاند، تارے چھونے ہیں
اور ۔۔۔ اور ۔۔۔ اور ۔۔۔
میرے خوابوں کا شہزادہ
مجھکو خوش ہی رکھے گا
وہ خوش مزاج لڑکی تھی
جانے اس پر کیا بیتی
غم سے نجات پانے کو
خودکشی ہی کر ڈالی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?