By: muhammad nawaz
آئینہ آئینہ پر نم کبھی دیکھا نہ سنا
اسقدر پیار کا عالم کبھی دیکھا نہ سنا
سلسلہ ہے خمار کا کہ ٹوٹتا ہی نہیں
خواب در خواب یہ موسم کبھی دیکھا نہ سنا
ہو نہ ہو قیس کی آمد ہے شہر لیلی میں
سنگریزوں کو یوں پر دم کبھی دیکھا نہ سنا
جانے کیوں روپ پہ چھائے ہیں سوچ کے سائے
دیپ اور اسطرح مدھم کبھی دیکھا نہ سنا
یہ تو دیکھا ہے کہ چپ چاپ بکھر جاتا ہے
پھول حالات پہ برہم کبھی دیکھا نہ سنا
اور تو اور ترا حسن بھی گواہ اسکا
ہائے یہ ہجر کا ماتم کبھی دیکھا نہ سنا
وصل پہ تیرا موقف رہا ہے پہلے بھی
ہاں مگر اسقدر مبہم کبھی دیکھا نہ سنا
دل کے طوفان کو چہرے کی ہنسی میں نہ چھپا
آگ پر غازہ ء شبنم کبھی دیکھا نہ سنا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?