By: Fazlul Hasan
زیر لب جب وہ مسکرانے لگے
یوں لگا ہم قریب آنے لگے
جب اداؤں سے وہ منا نہ سکے
آ کے پیچھے سے گدگدانے لگے
سیکھے گر ہم سے آزمانے کے
پھر ہمیں پر وہ آزمانے لگے
علم پھیلا تو پھیلی خوش حالی
بیٹے بیٹی سبھی کمانے لگے
اس نے رسما جو حال پوچھ لیا
اپنی اپنی سبھی سنانے لگے
ڈالی ہم پر بھی غائرانہ نظر
مل کے غیروں سے جب وہ جانے لگے
دوریاں دور ہو رہی ہیں حسن
اب تو وہ گھر بھی آنے جانے لگے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?