By: Mohammad Sadiq Mushwani
پھر لہو رنگ بڑے خواب ہوئے
مرجھا ئےہوئے ننھے گلاب ہوئے
تھی کیسی ہوس اے قاتلوں تیری
کتنے گھروں پر وارد عذاب ہوئے
یہ کیسا سبق پڑھادیا تم نے
لہو کے قطروں سے تر کتاب ہوئے
تختہ خاک پہ بکھرے پھول سے بچے
آہ انسان انسانوں کے قصاب ہوئے
جب مجھ سے پوچھا یہ واقعہ صادق
تو جملے میرے سب لاجواب ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?