By: Majassaf Imran
یہ جو کتاب زندگی کی کتاب ہے وہ کتاب تم ہی کتاب ہو
جو نہ لکھ سکا میں آج تک وہ نصاب تم ہی نصاب ہو
میری دلخواه کی جو حد تھی میری چاہتوں کا جو سما تھا
میری آنکھوں میں جو شمار تھا وہ حساب تم ہی حساب ہو
چاہوں بھی تو تجھے نہ بھولا سکوں یہ بات قلبِ نَشیں رکھو
مہک رہی ہے جس سے زندگی وہ گلاب تم ہی گلاب ہو
میرا دن جو میری رات ہے ہر لمحہ اُداس اُداس ہے
جو خُمار مجھ میں بھرا ہوا وہ خُمار تم ہی خُمار ہو
میری نیند جو مجھ سے روٹھ گئی ہر جاہ ہوں تنہا تنہا
یہ جو سلسلوں کی ہے سب وجہ وہ وجہ تم ہی وجہ ہو
مجھے حاصل ہوا جو نام شاعر مجھے حاصل ہوا جو مُقام شاعر
میری شاعری جو سب نفیس ہے وہ نفیس تم ہی نفیس ہو ۔۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?