Bazm e Urdu - The urdu poetry app

وہ اکیلا جو ہزاروں میں کہیں رہتا ہے

By: muhammad nawaz

دھند کے پار نظاروں میں کہیں رہتا ہے
وہ شخص وقت کے دھاروں میں کہیں رہتا ہے

زندگی آج بھی دیتی ہے تمنا کا خراج
وہ میری جیت ہے ہاروں میں کہیں رہتا ہے

دے کے احساس کے ہاتھوں میں وفا کے جگنو
فلک کے چاند ستاروں میں کہیں رہتا ہے

مجھے تھما کے اک ادراک عجب دیدہ ور
رمز میں ،خواب اشاروں میں کہیں رہتا ہے

چل زرا یاد کریں آج میرے یکتا کو
وہ اکیلا جو ہزاروں میں کہیں رہتا ہے

میں اسے ڈھونڈتا پھرتا ہوں ریگ فردا میں
جو گئے وقت کی غاروں میں کہیں رہتا ہے

اچھلتی موج سے میں جس کا پتہ پوچھتا ہوں
وہ بہت دور کناروں میں کہیں رہتا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore