Bazm e Urdu - The urdu poetry app

ڈر لگتا ہے

By: Dr. Masood Mehmood Khan

حشر سامانیِ حالات سے ڈر لگتا ہے
جانے كیا بات ہے ہر بات سے ڈر لگتا ہے

نہ تو افلاس كا ڈر ہے نہ فقیری سے گریز
تنگ دامانی افكار سے ڈر لگتا ہے

دستِ قاتل نظر آ جائے تو ڈرنا كیسا
ہاتھ خفیہ ہو تو پھر ہاتھ سے ڈر لگتا ہے

جسكے پردے میں سما جائے ہر ایک رنگ و جمال
ایسی تاریک سیاہ رات سے ڈر لگتا ہے

گھات غیروں نے لگائی ہو تو ڈرنا كیسا
اپنے ہاتھوں سے لگی گھات سے ڈر لگتا ہے

جان تو قرض ہے لے جائے گا جس كی ہوگی
ہار دل كی نہ ہو اس بات سے ڈر لگتا ہے

ساتھ چلتے رہیں اخلاص كا ایک بندھن ہو
عہد و پیمان كی ہر بات سے ڈر لگتا ہے

وہ مسل ہی نہ دیں خوش فہمی كا نازک سایہ پھول
ان كے آوارہ خیالات سے ڈر لگتا ہے

بات سیدھی ہو تو معمول كی لگتی ہے مسعود
بات میٹھی جو ہو اس بات سے ڈر لگتا ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore