By: Dr.Zahid Sheikh
جو کبھی تھا خوشگوار وہ آزار بن گیا
ہموار راستہ بڑا دشوار بن گیا
مجھے عشق کیا ہوا کہ عدو بن گیا جہاں
نظروں میں میں سبھی کی گنہگار بن گیا
شہر سخن میں پا کے رفیقوں کی چاہتیں
لگتا ہے جیسے یہ مرا گھر بار بن گیا
فن کی باریکیاں وہ کبھی نہ سمجھ سکا
محبوب کے فراق میں فنکار بن گیا
تم نے چھوا جو کاغذی پھولوں کو پیار سے
ہر ایک پھول کھل گیا ، مہکار بن گیا
عزم وفا سے آج وہ پتھر پگھل گیا
انکار اس کا پیار سے اقرار بن گیا
میں نے تمھارے حسن پہ لکھا ہے جو بھی گیت
خود حسن و نغمگی کا وہ شہکار بن گیا
دشمن تھا دشمنی ہی نبھاتا رہا سدا
حسن سلوک سے وہ مرا یار بن گیا
اے شوخ! تیرے لب پہ تبسم ہے یا کہ پھول
مسکائی ہو تو گھر مرا گلزار بن گیا
باتوں میں کٹ گیا مری تنہائی کا سفر
زاہد جو ہمسفر تھا مرا پیار بن گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?