Bazm e Urdu - The urdu poetry app

تُم بھی ناں

By: نعمان صدیقی

عنبرین حسیب کے اشعار میں "تُم بھی نہ " کی تکرار سے متائثر چند اشعار

تُم بھی ناں !

کتنا میٹھا بول رہے ہو تُم بھی نہ
اپنا بولا تول رہے ہو تُم بھی نہ

چہرہ دکھا کر مجھ کو تو خاموش کیا
نہ جانے کیا بول رہے ہو تم بھی نہ

آنکھوں میں تیری اُلجھا اور سُلجھا ہوں
زُلفیں اپنی کھول رہے ہو تم بھی نہ

ساکت کر کے رکھا ہے دیدار میں اپنے
اِدھر اُدھر تم ڈول رہے ہو تم بھی نہ

ترنم ہے لہجے میں تمہارے بِن گاۓ
کانوں میں رس گھول رہے ہو تم بھی نہ

اتنے غور سے دیکھ رہے ہو کیا ہو گا
مُجھ میں کیا ٹٹول رہے ہو تم بھی نہ

عام ڈگر پر کیوں چلتے ہو تم نعمان
تم تو کبھی انمول رہے ہو تُم بھی نہ
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore