By: ghani ur rehman anjum
زندگی تلخ حقیقت ھے اور کچھ بھی نہیں
ایک ہجرت پس ہجرت ھے اور کچھ بھی نہیں
لوگ کہتے ہیں محبت ھے مگر میں یہ کہوں
بندہ بندھے کی ضرورت ھے اور کچھ بھی نہیں
اپنے ہاتھوں سے تراشے ہوئے بت اپنے خدا
یہ ہماری ہی حماقت ہے اور کچھ بھی نہیں
مجھکو برداشت کیئے جاتے ہیں تا حال مرے
دوستوں کی یہ عنایت ہے اور کچھ بھی نہیں
میرے الفاظ سے اٹھتے ہوئے شعلے انجم
میرے اندر کی بغاوت ھے اور کچھ بھی نہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?