By: وشمہ خان وشمہ
مرے اندر بغاوت ہو رہی ہے
مجھے تم سے محبت ہو رہی ہے
کبھی تم دل کی دھڑکن سے تو پوچھو
اسے کیا میری عادت ہو رہی ہے؟؟
ہوئے آسان یہ جیون کے لمحے
تری ہجرت میں راحت ہو رہی ہے
میں اپنی بات پر ہی ہنس رہی ہوں
اسے مجھ سے شکایت ہو رہی ہے
جبینِ شوق جھکتی جارہی ہے
عقیدت تو عبادت ہو رہی ہے
مجھے تپتے ہوئے صحرا میں لے چل
مجھے محفل سے وحشت ہو رہی ہے
وہ جس ساعت میں بچھڑا مجھ سے وشمہ
وہ اک ساعت قیامت ہو رہی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?